نئی دہلی، 3/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)یوپی سے دہلی کی جانب بڑھنے والے کسانوں نے اپنی تحریک کو ایک ہفتے کے لیے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسان اب نوئیڈا کے ’دلت پریرنا استھل‘ پر قیام کریں گے اور ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک ہفتے کے اندر ان کے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو وہ دوبارہ دہلی جانے کی تیاریاں کریں گے۔ کسانوں کا یہ موقف ہے کہ حکومت ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے، ورنہ وہ اپنے احتجاج کو مزید شدت دیں گے۔
اس احتجاج کے دوران نوئیڈا میں ٹریفک مکمل طور پر متاثر رہا، جس سے دہلی-نوئیڈا بارڈر پر سفر کرنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ منگل کو بھی ٹریفک میں خلل کی توقع کی جا رہی ہے لیکن کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ سڑکوں پر نہیں اتریں گے۔
احتجاج کی وجہ سے دہلی-این سی آر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ جگہ جگہ بیریکیڈز لگائے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ ان بیریکیڈز کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑ رہا ہے۔ ٹریفک پولیس نے متاثرہ مسافروں کے لیے ہیلپ لائن نمبر 9971009001 جاری کیا ہے۔
نوئیڈا سے دہلی یا دہلی سے نوئیڈا جانے والوں کو راستے بدلنے پڑ سکتے ہیں۔ چِلہ بارڈر سے گریٹر نوئیڈا جانے والے گاڑیاں سیکٹر 14 اے، سیکٹر 15 اور دیگر متبادل راستوں کا استعمال کر سکتی ہیں، جبکہ دہلی سے آنے والے گریٹر نوئیڈا کے لیے حاجی پور انڈر پاس یا دیگر راستے اختیار کریں گے۔
سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاستی چیف سیکریٹری کے ساتھ میٹنگ کی یقین دہانی کے بعد دلت پریرنا استھل پر قیام کریں گے۔ بیان میں کہا گیا کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے، احتجاج جاری رہے گا۔